
علامہ اقبال نے فرمایا
٭ قومیں فکر سے محروم ہو کر تباہ ہو جاتی ہیں۔
٭ جو مسائل انسان نہ حل کرسکے، قدرت انہیں حل کرتی ہے۔
٭ جدوجہد میں ہی زند گی کا راز پوشیدہ ہے۔
٭ مطالعہ انسان کے لئے اخلاق کا معیار ہے۔
٭ علم کی جستجو جس رنگ میں بھی کی جائے عبادت کی ایک شکل ہے۔
٭ ایک سوچنے والے زندہ انسان کے خیالات میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے، نہیں بدلتا تو پتھر نہیں بدلتا۔
فرمودہ اقبال
٭ صبر مسلمانوں کے لیے سب سے بڑی سعادت ہے۔
٭ ہر معاملے میں خدا پر بھروسہ رکھنا مسلمانوں کا ایمان ہے۔
٭ غلامی اور محکومی بہت بڑی لعنت ہے۔
٭ یہ امر بہت افسوس ناک ہے کہ کسی شخص کا علم و فضل یا احترام ہمیں حق گوئی سے باز رکھے۔
٭ غلامی بہت بڑی لعنت ہے، غلامی زبان سے وہ کچھ بھی کہلوا سکتی ہے جو انسان نہیں کہنا چاہتا۔
٭ ایک بڑے استاد اور معلم کی حیثیت سورج کی سی ہے جو اپنی روشنی اور حرارت ہر چیز تک بے کم و کاست پہنچاتا ہے۔
اقوال اقبال
٭ انصاف ایک بیش بہا خزانہ ہے لیکن ہم پر لازم ہے کہ اسے رحم کی دستبرد سے محفوظ رکھیں۔
٭ مصیبت ایک عطیئہ خداوندی ہے تاکہ انسان پوری زندگی کا مشاہدہ کر سکے۔
٭ میرا عقیدہ ہے کہ انسانی جماعتوں کے اقتصادی امراض کا بہترین علاج قرآن پاک نے تجویز کیا ہے۔
انمول موتی
٭ جب تمہاری اداسی بڑھنے لگے تو سمجھ جانا کہ تمہارے اوپر آزمائش آنے والی ہے۔
٭ دوستی ایک دھاگے کی طرح ہے، ہر روز شیطان اس دھاگے کو کھینچتا ہے، یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ دھاگا کچا بناتے ہیں یا مضبوط۔
٭ کامیابی کے پیچھے نہ بھاگو بلکہ ایسے بنو کہ کامیابی آپ کے پیچھے بھاگے۔
واہ کیا بات ہے
٭ دوستی کا بھرم صرف وہ لوگ رکھ سکتے ہیں جن کے وجود میں سمندر جتنا دل ہو۔
٭ دوست کی غلطی ریت پر لکھو تا کہ پانی اسے مٹا دے اور دوست کے احساس پتھر پر لکھو تاکہ کوئی اسے مٹا نہ سکے۔
٭ اللہ کی بہترین نعمت مخلص دوست ہے۔