صبح ہوا جب نور کا تڑکا

صبح ہوا جب نور کا تڑکا
سو کر اٹھا اچھا لڑکا
غسل کیا، پھر ناشتا کھایا
بستہ اپنی بغل دبایا
پھر مکتب کا رستہ پکڑا
راہ میں اس کو ملا اک مرغا
مرغا بولا، آؤ کھیلیں
شور مچائیں اور ڈنٹر پیلیں
لڑکا بولا، او بھائی مرغے
کھیلنے کا یہ وقت نہیں ہے
میں اب پڑھنے جاتا ہوں
مرغا بولا، ککڑوں کڑوں
(حفیظ جالندھری)

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
597
1