کتاب بہترین دوست ہے

ملائکہ شبیر  (خانیوال)

آمنہ ایک چھوٹے سے سے گاؤں میں رہتی تھی۔ وہ پڑھائی پر زیادہ توجہ نہیں دیتی تھی اور اپنی شرارتوں سے لوگوں کو پریشان کرتی رہتی تھی۔ اس کا سارا دھیان کھیل کود کی جانب رہتا تھا۔ اس کے گھر والے اسے سمجھاتے تھے اور اس کی امی بھی اسے بہت سمجھاتیں کہ وہ اپنی پڑھائی پر توجہ دے اور اگر اس نے ایسا نہ کیا تو وہ امتحان پاس نہیں کر سکے گی لیکن اس نے اپنی امی کی ہر بات کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیا۔
سکول میں پڑھنے والی لڑکیاں اس سے دوستی نہیں کرتی تھی اس لیے اس کی کوئی اچھی دوست نہیں تھی۔ وقت گزرتا گیا اور آٹھویں کا امتحان آ گیا لیکن جب نتیجہ آیا تو وہ امتحان پاس نہیں کر سکی تھی۔ اپنے فیل ہونے کا سن کر وہ بہت افسردہ ہوئی اور روتی ہوئی گھر واپس آ گئی۔ اس نے اپنی امی کو بتایا کہ سکول میں کوئی بھی لڑکی مجھ سے دوستی نہیں کرنا چاہتی اور امتحان کا نتیجہ بھی برا آیا ہے جس کی وجہ سے مجھے پورے سکول میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آمنہ کی امی نے اسے بتایا کہ اگر وہ شرارتیں چھوڑ کر پڑھائی پر توجہ دے تو نہ صرف وہ امتحان پاس کر لے گی بلکہ اسے کتاب کی شکل میں ایک اچھی دوست بھی مل جائے گی۔ اس نے اپنی امی کی باتوں پر عمل کیا اور دل لگا کے پڑھنا کرنا شروع کر دیا۔ آخرکار وہ امتحان میں نہ صرف پاس ہو گئی بلکہ اول پوزیشن بھی حاصل کی ۔ امتحان میں کامیابی پر سب ٹیچرز نے اسے شاباش دی اور انعامات سے نوازا ۔ اب تمام لڑکیاں اس سے دوستی کرنا چاہتی تھیں لیکن اسے کتاب کی شکل میں اچھی دوست مل گئی تھی اور وہ اس پر فخر محسوس کرتی تھی۔ کسی نے درست کہا ہے کہ کتاب انسان کی بہترین دوست اور تنہائی کی ساتھی ہے۔ اس لیے آپ بھی کتابوں کو اپنا دوست بنائیں تاکہ آمنہ کی طرح امتحان میں اچھے نمبرز حاصل کر کے اپنے والدین اور اساتذہ کا نام روشن کر سکیں۔

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
658
7