میری گڑیا بھی کتاب ، میری سہیلی بھی کتاب

لطیفہ بھی، فسانہ بھی، پہیلی بھی کتاب

تسکین بھی ملتی ہے اسے جب بھی اُٹھاوں

میں دن رات اسے اپنے سینے سے لگاؤں

کتاب ہمیں اسلاف کے اطوار بتائے

اقوام عالم کے قصے بھی سنائے

نہ حاسد ہے نہ جابر ہے نہ اس میں تکبر

محبت کے شرافت کے سکھاتی ہے سبھی گٌر

اکتاتی ہے مجھ سے، نہ اکتاتی ہے مجھ کو

دکھ درد غریبوں کے سنا تی ہے مجھ کو

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
562
4