عائشہ جبین (ڈیرہ غازی خان)

یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں جماعت چہارم کا امتحان پاس کر کے جماعت پنجم میں داخل ہوئی تھی۔ میری استانی جی  نے بتایا کہ اب آپ لوگ لکھنے کے لیے پنسل کی بجائے پین استعمال کریں گے۔ یہ سن کر میں پریشان ہو گئی،  کیونکہ میری املاء بہت کمزورتھی۔ پنسل والی غلطی ربڑسےمٹاکر اسے درست کر لیتی تھی لیکن اب پین سے لکھے غلط الفاظ کو کیسے درست کروں گی۔ گھر آ کر بڑے بھائی کو اپنی پریشانی بتائی تو وہ مسکرانے لگے۔ انہوں نے مجھےبتایا کہ پین کی سیاہی کو مٹانے کے لیے انک ریمور استعمال کیا جاتا ہے جو کہ کتابوں کی دکان سے باآسانی مل جاتا ہے۔ یہ سن کر میں خوش ہو گئی۔ امی جان ساتھ بیٹھی ہماری ساری باتیں سن رہی  تھیں۔ انہوں نے مسکراتے  ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ  نے  بھی انسانوں کو ریمور  استعمال کرنےکی اجازت دی ہے اور وہ ریمور ہے توبہ۔ یعنی ہم توبہ کے ذریعے اپنے گناہوں کو مٹا کر اللہ تعالیٰ سے دوبارہ وہ گناہ نہ کرنے کا وعدہ کر لیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توبہ کا ریمور استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
563
6